• السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اس فورم کا مقصد باہم گفت و شنید کا دروازہ کھول کر مزہبی مخالفت کو احسن طریق سے سلجھانے کی ایک مخلص کوشش ہے ۔ اللہ ہم سب کو ھدایت دے اور تا حیات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع بنائے رکھے ۔ آمین
  • [IMG]
  • السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مہربانی فرما کر اخلاق حسنہ کا مظاہرہ فرمائیں۔ اگر ایک فریق دوسرے کو گمراہ سمجھتا ہے تو اس کو احسن طریقے سے سمجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔ جزاک اللہ

مقام خاتم النبیین ۔ قاضی محمد نذیر لائلپوری ۔ فہرست مضامین ۔ یونی کوڈ

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
مقام خاتم النبیین ۔ قاضی محمد نذیر لائلپوری ۔ فہرست مضامین ۔ یونی کوڈ

ما کان محمدآبا احد من رجالکم ولٰکن رسول اللہ وخاتم النبیین
مقام خاتم النبیین
قاضی محمد نذیر لائلپوری رح
سابق پرنسپل جامعہ ربوہ
الناشر
نظار نشرو اشاعت قادیان ۔ پنجاب
کتاب کے ایڈیشن کی معلومات

نام کتابمقام خاتم النبیین
مصنفقاضی محمد نذیر لائلپوری صاحب
سن اشاعت بار اول قادیان1976
حالیہ اشاعت2016
تعداد1000
شائع کردہنظارت نشرواشاعت کاریان
مطبعفضل عمر پرنٹنگ پریس قادیان ضلع گورداسپور پنجاب انڈیا (143516)
Name of book:Markham automobile
Author:Qazi Mohammad Nazeer Lailpuri
First Edition in Qadian1976
Present edition:2016
Quantity:1000
Published by:Nazarat Nashr-o-Ishaat Qadian
Printed at:Fazl-e-Umar Printing Press Qadian
District Gurdaspur Punjab India
ISBN: 978-93-83882-53-3


عرض ناشر

حضر ت مسیح موعودعلیہ الصلوة والسلام فرماتے ہیں: "حضرت سیدنا و مولا نا محمد مصطفٰیﷺ خاتم النبیین خیر المرسلین ہیں جن کے ہاتھ سے اکمال دین ہو چکا اور وہ نعمت بمرتبہ ا تمام پہنچ چکی جس کے ذریعہ سے انسان راہ راست کو اختیار کر کے خدائے تعالی تک پہنچ سکتا ہے۔“(از الہ اوہام ۔ روحانی خزائن جلد 3 ص 170-169) کتاب زیر نظر میں مقام خاتم النبیین ﷺکا حقیقی مفہوم قرآن مجید، احادیث نبویہ اور سلف صالین کے اقوال کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ آنحضور ﷺ کی اعلی و ارفع شان اور ختم نبوت کے متعلق جماعت احمدیہ کے عقیدہ کے برخلاف عامۃ المسلمین میں پھیلائے جانے والے گمراہ کن پروپیگنڈہ کا کافی وشافی جواب دیا گیا ہے۔ یہ کتاب مکرم دمحترم محمد نذیر لائل پوری صاحب سابق پر نسپل جامعہ احمد یہ ربوہ کاعلمی شاہکار ہے اور مقام خاتم النبیین کے حقیقی مفہوم کی آئینہ دار ہے۔ یہ کتاب 1967 میں ربوہ میں پہلی بار شائع ہوئی۔اس کتاب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دعاوی کو بھی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالی مصنف کی پیشکش قبول فرمائے اور ان کواجر عظیم سے نوازے۔ سی دنا حضرت امیر المومنین خلیفة اسم الخامس ایدہ الله تعالی بنصرہ العزیز کی اجازت ومنظوری سے نظارت نشرواشاعت قادیان دور جدید کے تقاضوں اور اس کتاب کی اہمیت کے پیش نظر کتاب مقام خاتم النبیین ﷺ کا پہلی بار کمپیوٹرائزڈایڈیشن ہدیہ قارئین کررہی ہے۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک الله تعالی اس کتاب کی طباعت کے جملہ مراحل میں ممدومعاون تمام کارکنان کو جزائے خیر عطافرمائے اور اس کتاب کو نافع الناس بنائے۔ آمین
ناظر نشرواشاعت قادیان


بسم الله الرحمن الرحيم تخمده ونصلی علی رؤله الكريم
پیش لفظ

آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کو الله تعالی نے خاتم النبیین کے مقام پر سرفراز فرمایا ہے۔ اس میں کسی مسلمان کو اختلاف نہیں۔ جماعت احمدیہ کا امت محمدیہ ﷺ سے اصولی اتفاق ہے کہ اس آیت کی رو سے آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے بعد کوئی شارع اور مستقل نبی نہیں آ سکتا۔ اورمسیح موعود ؑ نہ شارع نبی ہوگا نہ مستقل بلکہ وہ ایک پہلو سے نبی ہوگا اور ایک پہلو سے امتی ۔ اس بارہ میں تمام بزرگان امت متفق ہیں۔ کچھ عرصہ ہوا کہ لاہور میں میرا ایک پرائیویٹ تبادلہ خیالات مولوی خالد محمود صاحب ایم۔ اے سے ہوا جن کی کتاب عقيدة الامۃ في معنی ختم النبوۃ کا جواب آگے دیا جا رہا ہے۔ تبادلہ خیالات میں مولوی خالد محمود صاحب نے ہماری سخت حق تلفی کی تھی۔ کیونکہ باوجود فیصلہ کے ہمارا آخری وقت ہمیں نہیں دیا تھا اور بعد میں مباحث کی روئداد بنام نصرت الاسلام میں اپنی آخری ساری تقر درج کرادی۔ اس کتاب میں عقيدة الامت کے جواب کے علاوہ نصرت الاسلام کے جواب کا قرض بھی چکا دیا گیا ہے۔
محمد نذرلائل پوری
سابق پرپل جامد احمد
ربوہ 15.01.67

فہرست مضامین کتاب مقام خاتم النبیین

نمبر شمارمضمونصفحہ نمبر
1پیش لفظ
2حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کا دعوی از روۓ الہام1
3الہامات مسیح موعود سےنزول ابن مریم کی احادیث کاحل2
4حضرت عیسیؑ کے متعلق وفات کی تاویل زندہ اٹھالینا کس نے کی3
5درحقیقت توفی کے معنی قبض روح ہیں4
6امام ابن قیم کے نزدیک حضرت کے ۳۳ سال کی عمرمیں آسمان پراٹھائے جانے کے متعلق کوئی حدیث موجو دنہیں۔5
7احادیث نبویہ کی رو سے حضرت عیسیٰؑ120سال زندہ رہے6
8لفظ رفع کا استعمال آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے لئے باعزت وفات کے معنوں میں7
9حضرت عیسٰی علیہ السلام کا ذکر قرآن کریم میں8
10ایڈیٹرالمنار علامہ رشید رضا کا اعتراف ہجرت اور اس امر کا اعتراف کہ حیات کا عقیدہ عیسائیوں کی طرف سے مسلمانوں میں آیا9
11علامہ رشید رضا سابق مفتی مصر کی طرح علا محمود شلتوت مفتی مصر کا وفات مسیح کے متعلق فتویٰ10
12امام مالک و فات مسیح کے قائل تھے11
13حدیث نبوی سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ہجرت کا ثبوت12
14حدیثوں میں مسیح ؑکے لئے نزول کا لفظ استعمال کرنے کی وجہ12
15پیش گوئیوں کے معنے کے متعلق اجماع نہیں ہوسکتا13
16حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کے اصالتا نزول پراجماع نہیں ہوا14
17بعض صوفیاء حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بروزی نزول کے قائل ہیں18
18نزول مسیح سے مراد کسی اورشخص کافضل و شرف مسیح ؑ کے مشابہ ہونامراد ہے14
19احادیث میں آنے والے مسیح موعود کو نبی اللہ قرار دیا گیا ہے15
20بخاری کی حدیث کہ میرے اور مسیح موعود کے درمیان کوئی نبی نہیں16
21علمائے امت کے ایک طبقہ کا عقیدہ کہ احادیث نبویہ کی رو سے آنے والا مسیح موعود ایک پہلو سے نبی ہوگا اور ایک پہلوسے امتی16
22حديث لا وحی بعدی باطل ہے17
23حدیث لا نبی بعدی امتی نبی کے آنے میں روک نہیں18
24بعض کے نزدیک آیت خاتم النبیین کی یہ تاویل ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کا نبی آ سکتا ہے۔ نیانبی پیدا نہیں ہوسکتا۔ اس تاویل کی وجہ حیات مسیح ؑ کا غلط عقیده ہے18
25آیت خاتم النبیین امتی نبی کے آنے میں روک نہیں19
26امام جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ کا قول کہ مسیح علیہ السلام کو آمد ثانی کے وقت مسلوب النبوت قرار دینا کفر ہے19
27علماء کا قول کہ مسیح علیہ اسلام امت محمدیہ کے خلیفہ ہونے کے ساتھ اپنے پہلے حال کے مطابق نبی اور رسول ہوں گے۔ یہ بات ختم نبوت کے منافی ہے کیونکہ پہلی حالت میں وہ مستقل نبی تھے۔ اورمستقل نبی کا آنا چونکہ آیت خاتم النبیین کے منافی ہے اس لئے وہ انہیں امتی نبی قرار دیتے ہیں۔ پس وہ ایک نئی قسم کی نبوت کے حدوث کے قائل ہیں21
28ایک امتی نبی کے عقیدہ میں علماء امت جماعت احمدیہ سے متفق ہیں، اختلاف صرف مسیح موعود کی شخصیت کی تعیین میں ہے نہ کہ مقام میں۔21
29آیت استخلاف حضرت عیسی کے اصالتا آنے میں روک ہے22
30مولوی خالد محمود صاحب کا حضرت امام غزالی پر افتراء کہ وہ آیت خاتم النبیین کی تاویل کرنے والے کو کافر قرار دیتے ہیں24
31امام غزالی علیہ الرحمۃ کا مذہب بحوالہ الاقتصاد کہ اجما ع کے حجت ہونے میں بہت سے شبہات ہیں25
32امام موصوف نے تکفیر میں تو قف نہ کرنے کے رجحان کو دور کیا ہے27
33مولوی خالد محمودصاحب حضرت امام غزالی علیہ الرحمہ کے قول کو غلط طور پر سمجھتے ہیں29
34اس قول کا یہ مفہوم29
35امام غزالی کے نزدیک نص صریح کو مان کر اس کی تاویل میں غلطی موجب کفر ہیں31
36مولوی خالد محمودصاحب سے دوضروری سوال32
37مولوی خالدمحمودصاحب خاتم النبیین کے معنے مطلق آخری نبی تسلیم نہیں کرتے ہیں33
38حضرت عیسی ٰعلیہ اسلام کی آمد ثانی کے قائل حدیث لا نبی بعدی میں تخصیص و تاویل کے قائل ہیں29
40احمدی خاتم النبیین کا حقیقی اور اصلی مفہوم خاتمیت مرتبی لیتے ہیں جس میں کسی تاویل کی ضرورت پیش نہیں آتی34
41آیت خاتم النبیین کے حقیقی بلاتا ویل و تخصیص معنے36
42مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی کے نزدیک خاتم النبیین کے معنے نبیوں کے لئے نبوت پانے میں موثر وجود کے ہیں40
43خاتمیت زمانی علی الاطلاق خاتمیت مرتبی کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتی
44مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی کا قول کہ بعد زمانہ نبوی کسی نبی کے پیدا ہونے سے خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہیں آتا کی تشریح42
45اس قول کے متعلق مولوی خالد محمود صاحب کے اعتراض کا جواب43
46خاتمیت محمدی خاتمیت مرتبی اور زمانی دونوں پرمشتمل ہے۔ لہذا خاتمیت زمانی امتی نبی کے لئے مانع نہیں45
47مولوی محمد قاسم صاحب کے نزدیک خاتمیت زمانی سے مراد آخری شریعت لانے والا بھی ہے46
48امام علی القاری علیہ الرحمۃ کے نزدیک حدیث لا وحی بعد موتی باطل ہے48
49مولوی محمد قاسم صاحب کے نزدیک خاتم النبیین کا مفہوم نبوت کےمرتبہ میں سب سے بڑے نبی ہیں50
50ان کے نزدیک خاتمیت زمانی کا مفہوم یہ ہے کہ آنحضرت صل اللہعلیہ وسلم کی شریعت آخری شریعت ہے51
51مولوی خالد محمود صاحب کی علماء بریلی سے شکایت کہ وہ خاتمیت مرتبی کوشبہ کی نگاہ سے دیکھتے ہیں55
52جماعت احمدیہ آنحضرت صل اللہ علیہ وسلم کی خاتمیت مرتبی اور زمانی دونوں کی قائل ہے56
53خاتم النبیین کے حقیقی معنی خاتمیت مرتبی ہیں۔ خاتمیت زمانی علی الاطلاق ان معنوں کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتی۔ بلکہ ان معنوں کے ساتھ خاتمیت زمانی بطور لا زم معنی اس مفہوم میں جمع ہوسکتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخری شارع اور آخری مستقل نبی ہیں59
54مولوی محمد قاسم صاحب کے قول ایسے ہی ختم نبوت بھی بمعنی معروض کوتاخر زمانی لازم ہے۔ پر ایک بریلوی عالم کا اعتراض اور ہماری طرف سے اس اعتراض کا جواب61
55امام علی القاری کے نزدیک خاتمیت زمانی کا مفہوم کہ کوئی نا سخ شریعت نبی پیدا نہیں ہوگا63
بریلوی عالم کا دوسرا اعتراض اور اس کا جواب
56خالد محمود صاحب خاتمیت زمانی علی الاطلاق قرار دے کر اس بریلوی عالم کو کوئی معقول جواب نہیں دے سکے64
57بریلوی عالم کا اعتراف حقیقت کہ تمام انبیاکو کمالات آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے وسیلہ سے ہی ملے66
58ایک دیوبندی عالم کا بریلوی عالم کو مولوی محمد قاسم پر اعتراض کا جواب69
59ہماراجواب کہ دیوبندی عالم کے جواب میں خامی ہے۔71
آیات قرآنیہ سے خاتمیت مر تھی اور زمانی کا ثبوت73
60حدیث آنحضرت صلی الله علیہ وسلم اس وقت سے خاتم النبیین ہیں جبکہ آدم ابھی روح اور جسم کی درمیانی حالت میں تھا77
61آنحضرت صلی الله علیہ وسلم ان معنی میں خاتم النبیین ہیں کہ آپ ابو الانبیاء ہیں77
62آیت من يطع الله والرسول کے متعلق ہما ری تشریح پر مولوی خالد محمود صاحب کا اعتراض اور ہمارا جواب،
مولوی خالد محمود صاحب کا مغالطہ کہ حضرت مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ مسیح کی نبوت موسی کی پیروی سے ملی تھی78
63حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کے نزدیک حضرت موسی ٰ علیہ السلام کے بعد بنی اسرائیل میں جس قدر نبی ہوئے انہوں نے مقام نبوت براہ راست حاصل کیا ہے۔ موسی کی پیروی کا اس میں دخل نہیں تھا81
64آنحضرت کی پیروی کی برکت سے اس امت میں ہزار ہا اولیاء ہوئے اور ایک وہی ہوا جو امتی بھی ہے اور نبی بھی82
65حضرت مرزاصاحب حضرت عیسی ٰ علیہ السلام کو شرعی نبی نہیں مانتے82
66مولوی خالد محمود صاحب کا ایک مطالبہ کہ نئی اصطلاح نبوت کے متعلق کوئی آیت پیش کریں۔ اور ہمارا جواب83
67ہمارا مطالبہ کہ مولوی خالد محمودصاحب مسیح کا بحیثیت امتی نبی آنے کے متعلق قرآن مجید کی آیت پیش کریں83
68مولوی محمد قاسم نے تمام انبیا کو آنحضرت صلى الله علیہ وسلم کا ہی ظل قرار دیا ہے84
69آیت يبٰني ادم اما یاتینکم رسل منكم سے آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے بعد امکان نبوت کا ثبوت85
70اس آیت کے متعلق ہماری تشریع پر مولوی خالد محمود صاحب کی جرح۔ اور ہمارا جواب86
71مولوی خالد محمود صاحب کی دوسری جرح کہ اگر اس آیت سے اجرائے نبوت پر استدلال کیا جائے تو پھر تشریعی اور غیر تشریعی دونوں قسم کی نبوت کا دروازہ کھلا ماننا پڑے گا89
72اس جرح کے متعلق ہمارا جواب89
مولوی خالد محمود صاحب کا ایک مغالطہ کہ اگر غیر تشریعی نبوت رحمت ہے تو تشریعی نبوت بھی تو کوئی زحمت نہیں اور ہمارا جواب90
73حق بر زبان جاری ۔ مولوی خالد محمود صاحب کا اعترافِ حقیقت کہ حضرت مرزا صاحب نے ان لوگوں کی اصطلاح میں نہ تشریعی نبوت کا دعوی کیا ہے نہ غیرتشرینی مستقل نبوت کا93
74مولوی خالد محمود صاحب کا حضرت مرزا صاحب پر اپنی شان نبوت کے بارہ میں تدریجی انکشاف پر اعتراض اور ہمارا جواب94
75کسی نبی پر اس کی شان نبوت کے متعلق تدریجی انکشاف ہرگز قابل اعتراض نہیں95
76حضرت مجدد الف ثانی کے نزدیک حصول نبوت کے دوطريق95
77آنحضرت صلی الله علیہ وسلم پراپنے مرتبہ کے تعلق تدریجی انکشاف ہوا96
78مولوی خالد محمود صاحب دشمنان اسلام کے آنحضر ت صلی الله علیہ وسلم کے اس تدریجی انکشاف پر اعتراض کرنے میں ہمنوا ہیں98
79حضرت مرزا صاحب فرماتے ہیں کہ جو لوگ خدا تعالی سے الہام پاتے ہیں بن بلائے نہیں بولتے اور بن سمجھائے نہیں سمجھتے99
80حضرت مرزا صاحب کے عقیده نبوت میں تبدیلی صرف ایک تاویل کی تبدیلی ہے دعوٰی کی کیفیت میں کوئی تبدیل نہیں ہوئی102
81خالد محمود صاحب کا حضرت مسیح موعود کی عبارتوں کے متعلق مغالطات کا جواب104
82تبدیلی عقیدہ کا ثبوت110
83خالد محمودصاحب کا بیجا تعجب113
84حضرت مسیح موعود کی نبوت کے عقیدہ میں صرف ایک تبدیلی ہوئی کہ اس کی تاویل محد ث درست نہیں115
85خالد محمود صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود کے بعض اشعار کی ترتیب کو بدل کر دانستہ طور پر غلط نتیجہ نکالا ہے117
خالد محمود صاحب کی مفروضہ تیسری تبدیلی مسئلہ کفر و اسلام سے تشریعی نبی کے دعویٰ کا الزام بزعم خودمنطقی طریق پر اور اس کا منطقی رد119
86تشریعی نبی کے دعویٰ کا الزام بحوالہ اربعین کارد122
87حضرت مرزاصاحب پر جو الہامات قرآنی الفاظ میں بطور تجدید دین اور بیان شریعت کے طور پر نازل ہوئے ان کی غرض تجدید دین ہے124
88خالد محمود صاحب کے الزام کارد کہ بعض احکام میں اسلامی شریعت کا فتویٰ اور ہے اور مرزائی شریعت اور کہتی ہے127
89امراول ۔ مسئلہ جہاد میں اختلاف اور ہمارا جواب128
90امر دوم۔ مرزا صاحب نے حیات مسیح ؑکے قائلین کو گنہگار قرار دیا ہے اور اس کا جواب131
91امرسوم۔ مرزا صاحب نے زکوٰة و عشر وغیرہ کے علاوہ ایک ماہواری چندہ بھی فرض قرار دیا ہے اور اس کا جواب133
92مولوی خالد محمود صاحب کا عقیدہ ختم نبوت میں چوتھی تبدیلی کے الزام کارد134
93مولوی خالد محمود صاحب کا ایک مطالبہ اور اس کا جواب138
94حضرت مسیح موعود علیہ اسلام کے اپنے دعویٰ مثیل مسیحؑ کے متعلق مولوی خالد محمود صاحب کی بدگمانی اور اس کا جواب142
مولوی خالد محمود صاحب کی انقطاع نبوت کی متعلق پیش کرده احادیث146
95حدیث لا نبی بعدی کا مفہوم اکابرین امت کے نزدیک یہ ہےکہ آپ کے بعد ایسا نبی نہیں آ سکتا جو آپ کی شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو147
96تیس دجالوں والی حدیث کے متعلق مولوی خالد محمود صاحب کی چالاکی کا جواب148
97امام علی القاری نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امتی نبی کو آیت خاتم النبیین کے معنوں کے منافی قرار نہیں دیا149
98ثلاثون دجالون والی حدیث میں تشریعی اور مستقلہ نبوت کا دعویٰ کرنے والوں کا ذکر ہے150
99انقطاع نبوت کے متعلق خالد محمود صاحب کی پیش کردہ دوسری حدیث اور اس کا جواب154
100حدیث اما ترضى ان تكون منی بمنزلۃ هارون من موسى کے متعلق حضرت شاہ ولی الله علیہ الرحمہ کی تشریح157
101انقطاع نبوت پر مولوی خالد محمود صاحب کی پیش کردہ تیسری حدیث اور اس کا جواب159
102انقطاع نبوت پر مولوی خالد محمود صاحب کی پیش کردہ چوتھی حدیث اور اس کا جواب160
103انقطاع نبوت پر خالد محمود صاحب کی بیان کردہ پانچویں حدیث اور اس کا جواب۔163
104حضرت مولوی محمد قاسم صاحب کے نزدیک خاتمیت مرتبی کا مفہوم166
105آنحضرت صلی الله علیہ وسلم على الاطلاق تمام تشریعی اور غیر تشریعی انبیاء سے افضل ہیں167
106آیت استخلاف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے امتیوں کے لئے وعدہ168
107حضرت شاہ ولی اللہ کے نزدیک ختم بي النبيون کامفہوم یہ ہے کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم آخری شارع بھی ہیں169
108خالد محمودصاحب کی انقطاع نبوت پر چھٹی حدیث لم يبق من النبوة الا المبشرات کامفہوم170
109خالد محمود صاحب سے ضروری سوال کہ جب بقول ان کے حضرت عیسیٰ ؑ نازل ہوں گے تو ان کی کیا حیثیت ہوگی172
110فتوحات مکتہ کے ایک قول کے متعلق خالد محمود صاحب کی غلط توجیہ اور اس کا اصل مفہوم174
111خالد محمودصاحب کے امتی نبی176
112حضرت مسیح موعود علیہ اسلام مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی کی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خاتمیت مرتبی اور خاتمیت زمانی دونوں کے قائل ہیں117
113امت میں امکان نبوت کے متعلق احادیث نبویہ۔181
114پہلی حدیث : ابو بكر افضل هذه الامۃ الا ان يكون نبی181
115دوسری حدیث: ابو بکر و عمر سیدا كهول اهل الجنة181
116تیسری حدیث : الخلافة فيكم والنبوة182
117چوتھی حدیث۔ نبیھا منھا183
118پانچویں حدیث : ليس بيني و بينه نبی186
119چھٹی حدیث: ولو عاش لكان صديقا نبيا187
120حديث لو عاش ابراهیم پر حضرت علامہ علی القاری کی راۓ190
121اس حدیث پر ایک سوال اور اس کا جواب191
122صاحبزادہ حضرت ابراہیم آنخضرت صلى الله علیہ وسلم کے نزدیک بالقوة نبی تھے192
123مولوی خالد محمود صاحب کی ایک غلط بیانی192
124حدیث لا نبی بعدی کے متعلق حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنها کامذہب اور اس کی تشریح196
125حضرت علی رضی الله عنہ کے نزدیک آنده بی ہونے کا امکان موجودتھا200
126امام الصوفیہ الشیخ الاکبرحضرت محی الدین ابن العربی علیہ رحمۃ کےاقوال200
127خالد مودصاحب کی حیلہ جوئی نبوت مطلقربت کی جزواتی ہے202
128شیخ اکبر حضرت عیسی علیہ السلام کے اصالتا نزول کے قائل نہ تھے206
129شیخ اکبرعلیہ الرحمۃکے نزدیک نبوت عامہ کا امکان موجود ہے206
130حضرت سید عبدالقادر جیلانی علیہ الرحمہ کاعقیدہ211
131سید عبدالکریم جیلانی علیہ رحم کامذہب212
132آپ کے نزدیک آیت خاتم النبیین کے معنے213
133حضرت امام عبد الوہاب شعرانی کا عقیدہ اور نبوت کی تقسیم214
134مولوی خالد محمودصاحب سے ہماراسوال220
135بعض بزرگان امت پر آیات قرآنی کانزول221
136حضرت امام علی القاری علیہ الرحمہ کاعقیدہ223
137خالد محمود صاحب کی طرف سے حضرت علی القاری علیہ الرحمہ کے پیش کردہ بعض اقوال اور ہماری طرف سے ان کی تشریح224
138حضرت شیخ احمد سرہندی مجد دالف ثانی علیہ رحمہ کاعقیدہ232
139حضرت مولانا روم علیہ الرحمۃ کا عقیده237
140حضرت شاہ ولی الله علیہ الرحمۃ کا عقیده240
141نبوت کی بہترین تعریف مولوی خالد محمودصاحب کے نزدیک ہے۔ حضرت بانی سلسلہ احمد یہ نے اپنے آپ کو اس کا مصداق قر ارنہیں دیا ہے242
142انقطاع ثبوت کے لئے مولوی خالد محمود صاحب نے حضرت شاه ولی الله علیہ الرحمہ کے جس قدر اقوال پیش کئے ہیں وہ سب تشریعی اور مستقلہ نبوت سے تعلق رکھتے ہیں242
143مولوی خالد محمود صاحب سے ایک ضروری سوال244
144خالد محمود صاحب سے ہمارا ایک سوال244
145مولوی عبدالحی صاحب کا عقیده245
146حکیم صوفی محمدحسین صاحب کا عقیدہ نیت کی دو قسمیں منقطع اور غیرمنقطع247
147امام راغب علیہ الرحمۃ کے نزدیک امت محمد یہ میں نبی کا امکان247
148امام راغب علیہ الرحمہ کی تفسیر249
149ہماری کتاب علمی تجره پر مولوی خالد محمود صاحب کا اعتراض اورہماری طرف سے اس کا جواب252
150خالد محمود صاحب کے اس الزام کا جواب کہ گویا میں نے امام راغب علیہ رحمت اور فاضلانہ کی عبارت کولڈ کر کے پیش کیا ہے۔ خالد محمود صاحب کا ہمارے خلاف دوسرا الزام کہ گویا ہم نے امام راغب کی بات کوقتل کرنے کے بعد ان کی بیان کردہ تر کیپ نحوی کو چھوڑ دیا ہے254
151ہماری طرف سے اس کا جواب255
152امام راغب کی دوسری توجیہ کی خامی256
 
Top