• السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اس فورم کا مقصد باہم گفت و شنید کا دروازہ کھول کر مزہبی مخالفت کو احسن طریق سے سلجھانے کی ایک مخلص کوشش ہے ۔ اللہ ہم سب کو ھدایت دے اور تا حیات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع بنائے رکھے ۔ آمین
  • [IMG]
  • السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مہربانی فرما کر اخلاق حسنہ کا مظاہرہ فرمائیں۔ اگر ایک فریق دوسرے کو گمراہ سمجھتا ہے تو اس کو احسن طریقے سے سمجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔ جزاک اللہ

اختلافاتِ بائیبل ۔ بائبل خدا کا کلام نہیں

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
اختلافاتِ بائیبل

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے ۔

أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ ٱلۡقُرۡءَانَ‌ۚ وَلَوۡ كَانَ مِنۡ عِندِ غَيۡرِ ٱللَّهِ لَوَجَدُواْ فِيهِ ٱخۡتِلَـٰفً۬ا ڪَثِيرً۬ا (٨٢) (النساء:۸۳)

ترجمہ۔ کیا وہ قرآن پر غوروفکر نہیں کرتے اور اگر وہ اللہ کی طرف سے نہ ہوتا تو وہ اس میں بہت سا اختلاف پاتے ۔

نوٹ:۔ تناقضات و اختلافاتِ بائیبل کا مضمون دراصل تحریفِ بائیبل کے مضمون کا ضروری جزو ہے۔ کیونکہ الہامی کلام میں تناقضات کا وجود اس بات کو قطعی طور پر ثابت کر دیتا ہے کہ ان دو مختلف اور متناقض بیانات میں سے ایک ضرور ہی انسانی تحریف یا بعد کا الحاق ہے۔دونوں کلام خدا کے نہیں ہوسکتے۔ پس پادری صاحبان کے لیے دو راستوں میں سے ایک راستہ کھلا ہے۔یا تو ہمارے پیش کردہ حوالوں میں تطابق ثابت کریں یا اس بات کا اقرار کریں کہ موجودہ بائیبل محرف و مبدل ہے۔

۱ ۔ ۱۔سلاطین۱۵/۳۲ میں لکھا ہے کہ آسا اور شاہ اسرائیل بعشا کے درمیان ان کی تمام عمر لڑائی رہی۔
اور ۲۔تواریخ۱۵/۱۹ میں لکھا ہے کہ آسا کی سلطنت کے پنتیسویں برس پھر لڑائی نہ رہی۔

۲۔ ۱۔ سموئیل ۲۱/۱ میں لکھا ہے کہ داؤد اکیلا اخمیلک کاہن کے پاس آیا م
گر مرقس۲۵،۲/۲۶ میں لکھا ہے کہ داؤد اپنے ساتھیوں سمیت ابیا تار کاہن کے گھر گیا۔

۳۔ پیدائش ۲۴تا۴۶/۲۷ میں لکھا ہے کہ یعقوب اپنی صُلب سے پیداشدہ اولاد اور اولاد کی بیویوں سمیت کل چھیاسٹھ مردوں کے ساتھ آیا
مگر خروج ۱/۵ میں لکھا ہے کہ صرف یعقوب اپنے صُلبی بیٹوں کے ساتھ جن کی تعداد ۷۰ تھی آیا۔

۴۔ پیدائش۲۲/۱۴ میں لکھا ہے کہ ابراہیم نے خدا کو دیکھا اور اس جگہ کا نام یہوواہ یری رکھا۔
مگر خروج ۲،۶/۳ میں لکھا ہے۔ خدا موسیٰ کو مخاطب کر کے کہتا ہے کہ میں نے ابراہیم و اسحاق و یعقوب پر اپنا یہوواہ نام ظاہر نہیں کیا۔

۵۔ یرمیاہ ۴،۳۴/۵ میں ہے کہ اے صدقیا! تو تلوار سے نہیں مرے گابلکہ آرام سے اور تجھ پر خوشبوئیاں سلگائی جائیں گی
مگر یرمیاہ ۱۰،۵۲/۱۱ میں لکھا ہے کہ صدقیا کے سامنے اس کے بیٹوں کو مارا گیا پھر اس کی آنکھیں نکالی گئیں اور پیتل کی زنجیروں سے جکڑا گیااور مرنے کے دن تک قید خانہ میں رہا۔

۶۔ ۲سلاطین ۲۴/۶ میں لکھا ہے۔ یہو یقیم بادشاہ باپ دادوں میں شامل ہو کر سو رہا اور اس کی جگہ اس کا بیٹا بادشاہ ہوا
مگر یرمیاہ ۳۶/۳۰ میں لکھا ہے کہ وہ بمع خاندان کے تباہ کیا جائے گا۔اس کی نسل سے کوئی تخت نشین نہ ہوگا اور اس کی لاش پھینکی جائے گی تاکہ گرمی اور سردی میں باہر رہے۔

۷۔ مرقس باب ۴۶،۱۰/۴۷ میں لکھا ہے کہ یریحو سے نکلتے وقت راستے میں ایک اندھا نکلا
مگر متی ۲۹،۲۰/۳۰ میں لکھا ہے کہ دو اندھے ملے۔

۸۔ مرقس ۱،۵/۲ کہ یسوع کو ایک بدروح والا ملا مگر متی ۸/۲۸ میں دو کا ذکر ہے۔

۹۔ مرقس ۱۶/۵ میں مسیح کی قبر میں ایک سفید پوش آدمی مگر لوقا ۲۴/۴ میں دو آدمیوں کا ذکر ہے۔

۱۰۔ مرقس ۱۵/۳۲ و متی ۲۷/۴۴ دونوں میں ہے کہ مسیح کے ساتھیوں یعنی دونوں چوروں نے مسیح کو ملامت کی اور طعنہ کیا
مگر لوقا ۳۹،۲۳/۴۰ میں لکھا ہے کہ ایک نے طعنہ دیااور دوسرے نے اپنے ساتھی کو اس بات سے باز رکھا۔

۱۱۔ یوحنا۲۰/۱۷۔ میرے بھائیوں کو کہہ دو کہ میں اب خدا اور باپ کے پاس آسمان پر جاتا ہوں
لیکن متی باب ۲۸/۱۰ میں ہے کہ میرے بھائیوں کو کہو کہ گلیل کو جاویں۔وہاں مجھے دیکھیں گے۔

۱۲۔ متی۵،۲۷/۷ کہ مسیح کو پکڑوانے والے یہودا اسکر یوطی نے مسیح کی گرفتاری پر جو روپیہ لیا تھا اس کو ہیکل میں واپس آکر پھینک دیا
مگر اعمال ۱/۱۸ میں لکھا ہے کہ اس نے اس روپیہ سے ایک کھیت مول لیا۔

۱۳۔ متی۱۲/۴۰ میں ہے کہ مسیح نے یونس جیسا معجزہ دکھانے کا اظہار کیا
مگر متی ۱تا۲۸/۷ اور یوحنا ۲۰/۱ سے معلوم ہوتا ہے کہ مسیح اپنی قبر میں صرف ایک ہی دن رہا اور پھر غائب ہوگیا۔

۱۴۔ متی ۳۴/ ۲۶ و یوحنا۱۳/۳۸ ان دونوں حوالوں سے معلوم ہوتا ہے کہ پطرس کو مرغ کی بانگ سے قبل ہی مسیح کا انکار کرنا پڑے گا۔
مگر مرقس ۶۷تا۱۴/۷۲ سے معلوم ہوتا ہے کہ مرغ کے دو بار بانگ دینے کی شرط ہے نہ کہ مطلق بانگ سے قبل کی اور ایسا ہی ہوا۔

۱۵۔ لوقا۷و۲۳/۱۶ میں مسیح نے اپنے حواریوں کے ساتھ بیٹھ کر عید الفطر کے دن جس میں فسح کرنا ضروری تھا بیٹھ کر کھانا کھایا اور یوحنا ۱۹/۱۴ سے معلوم ہوتا ہے کہ مسیح بے چارا تو عدالت میں رہا۔

۱۶۔ یوحنا۱۲/۲۸ میں مسیح اپنے آپ کو باپ سے چھوٹا کہتا ہے مگر فلپیوں ۲/۶ میں خدا کے برابر ہونے میں غنیمت نہ جانا۔

۱۷۔ یوحنا ۵/۳۱ میں مسیح نے اپنے متعلق اپنی گواہی کو سچا قرار نہیں دیا مگر یوحنا ۸/۱۴ میں اپنی گواہی کو سچا قرار دیا۔

۱۸۔ متی ۵/۳۹ میں لکھا ہے کہ ظالم کا مقابلہ نہ کرنابلکہ اگر کوئی طمانچہ مارے تو دوسری گال آگے کردو ۔
مگر لوقا ۲۲/۳۶ سے معلوم ہوتا ہے کہ مسیح نے اپنے حواریوں کو بٹوے اور جھولی اور کپڑے بیچ کر تلوار خریدنے کا اپنی حفاظت کے لیے حکم دیا۔

۱۹۔ متی ۸/۵ سے معلوم ہوتا ہے کہ کفر نحوم میں داخل ہوتے ہی ایک صوبیدار نے اپنے لڑکے کے علاج کے لیے بڑی منت سماجت کی ل
یکن لوقا ۲۔۷/۷ سے معلوم ہوتا ہے کہ صوبیدار پاس آیا ہی نہیں یہودیوں نے سفارش کی تھی۔

۲۰۔ اعمال ۹/۷سے معلوم ہوتا ہے کہ سولس (جو پولوس ہی ہے) پر نور آیا اور ساتھیوں نے آواز سنی۔ مگر کسی نے نہ دیکھا۔
مگر اعمال ۲۲/۹ سے معلوم ہوتا ہے کہ ساتھیوں نے نور دیکھا مگر آواز نہ سنی۔
 

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
۲۱۔ ۱ سموئیل ۴،۳۱/۵ میں ہے کہ ساؤل نے خود کشی کی۔ مگر ۲ سموئیل۵،۱/۱۰ میں ہے کہ ایک عمالیقی نے ساؤل کو مارا۔

۲۲۔ لوقا ۲۳/۲۶ کہ شمعون نام کرینی یسوع کے پیچھے پیچھے صلیب لیے پھرتا رہا لیکن یوحنا ۱۹/۱۷ میں ہے۔یسوع آپ اپنی صلیب اٹھا کر کھوپڑی مقام تک لے گیا۔

۲۳۔ پیدائش ۵۰/۱۳ میں ہے کہ یعقوب کا مدفن مکفیلہ کے کھیت کے کنارے میں جس میں ابراہام نے گورستان کی ملکیت کے لئے عفرون حِتی سے ممرے کے مقابل مول لیا تھا۔ گاڑا لیکن اعمال۷/۱۶ میں ہے۔اس مقبرے میں جس کو ابراہام بنی ہمور سے لیا تھا گاڑا۔

۲۴۔ گنتی ۳۸،۳۳/۳۷ میں ہے کہ ہارون کی وفات کوہ ہور اروم میں ہوئی۔ مگر استثنا ۱۰/۶ میں لکھا ہے کہ موسیرہ میں ہوئی۔

۲۵۔ رومیوں ۲/۱۳ میں لکھا ہے کہ شریعت پر چلنے والا راستباز پر رومیوں ۳/۳۰ میں لکھا ہے راستباز نہیں۔

۲۶۔ پیدائش ۲۵تا۱/۲۷ میں لکھا ہے کہ انسان کو حیوانات کے بعد پیدا کیا مگر پیدائش ۱۸۔۲/۲۰ میں لکھا ہے کہ انسان حیوانات سے پہلے پیدا ہوا۔

۲۷۔پیدائش ۷/۲ پاک جانور سات سات نر و مادہ اور ناپاک دو دو نر اور ان کی مادہ کشتی نوح میں چڑھائے۔
لیکن پیدائش ۶/۱۹، ۷/۸، ۷/۱۴ میں لکھا ہے پاک جانور بھی دو دو کشتی میں رکھے۔

۲۸۔ ۱سلاطین ۷/۱۵ ہر ایک ستون ۱۸ ہاتھ اونچا اور ہر ایک گھیر سوت کا بارہ ہاتھ مگر ۲تواریخ ۳/۱۵ میں ۲ ستون ۳۵ ہاتھ لمبے۔

۲۹۔ خروج ۹،۲۴/۱۰ تب موسیٰ اور ہارون اوپر گئے اور بنی اسرائیل کے خدا کو دیکھا
مگر خروج ۲۰تا۳۳/۲۳ میں ہے ۔اور بولا تو میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتا اس لیے کوئی انسان نہیں کہ مجھے دیکھے اور جیتا رہے۔یعنی کوئی خدا کو نہیں دیکھ سکتا۔

۳۰۔ خروج ۳۱/۱۷ کہ چھ دن میں خداوند نے زمین و آسمان کو پیدا کیا اور ساتویں دن آرام کیا اور تازہ دم ہوا۔ پھر یسعیاہ ۴۳/۲۴ اور اپنی خطاؤں سے مجھے تھکایا
مگر ۴۰/۲۸ میں ہے۔خداوند ابدی خدا ہے زمین کے کناروں کو پیدا کرنے والا۔وہ تھک نہیں جاتا اور ماندہ نہیں ہوتا۔

۳۱۔ یسعیاہ ۴۵/۲۳ ہر ایک زبان میری قسم کھائے گی مگر متی ۳۴،۵/۳۵ پھر میں تمہیں کہتا ہوں کہ ہر گز میری قسم نہ کھانا۔

۳۲۔ پیدائش ۱۷/۱ مَیں خدائے قادر ہوں۔متی ۱۹/۲۶ پر خدا سے سب کچھ ہو سکتا ہے
مگر قاضیوں ۱/۱۹ میں ہے۔خدا نے کوہستانیوں کو خارج کیا پر نشیب کے رہنے والوں کو خارج نہ کر سکا کیونکہ ان کے پاس لوہے کی لاٹھیں تھیں۔

۳۳۔ گنتی ۲۳/۱۹ خداانسان نہیں جو جھوٹ بولے نہ آدم زاد ہے کہ پشیمان ہو۔نیز ۱سموئیل۱۵/۲۹
مگر پیدائش ۶/۶ میں ہے۔ تب خداوند زمین پر انسان کے پیدا کرنے سے پچھتایا اور نہایت دلگیر ہوا۔

۳۴۔ یوحنا ۳/۳۵ باپ بیٹے کو پیار کرتا ہے۔اور سب چیزیں اس کے ہاتھ میں دی ہیں مگر مرقس ۶/۵ میں ہے اور وہ کوئی معجزہ وہاں نہ دکھا سکا۔

۳۵۔ ۲سموئیل ۱و۲۴/۲ بعد اسکے خداوند کا غصہ اسرائیل پر بھڑکا کہ اس نے داؤد کے دل میں ڈالاکہ ان کا مخالف ہو۔
مگر ۱تواریخ ۲۱/۱ میں ہے کہ شیطان نے داؤد کو بھڑکایا۔

۳۶۔ امثال ۳۰/۵ خدا کا ہر ایک سخن پاک ہے۔ مگر ہوسیع ۱/۲ خدا نے ہوسیع کو فرمایا کہ جا اور ایک زنا کار عورت اور زنا کے لڑکے اپنے واسطے لے۔

۳۷۔ ۲۰/۴ خروج۔ تو اپنے لیے مورت یا کسی چیز کی صورت جو اوپر آسمان پر یا پانی میں یا زمین کے نیچے ہے مت بنا۔
مگر خروج ۲۵/۲۰ تصویریں بنائی گئیں۔

۳۸۔ ۱تیمیتھیس ۶/۱۶ خدا نور میں رہتا ہے اور اسے کوئی نہیں دیکھ سکتا مگر ۱سلاطین۸/۱۲ تب سلیمان نے کہا کہ خداوند نے فرمایا تھاکہ میں گھٹا کی تاریکی میں رہوں گا۔

۳۹۔ ۲تواریخ ۳۶/۹ یہو یکین آٹھ برس کی عمر میں بادشاہ ہوا مگر ۲سلاطین ۲۴/۸ میں ہے کہ یہو یکین جب تخت پر بیٹھااس وقت وہ اٹھارہ برس کا تھا۔

۴۰۔ ۲سلاطین۲۴/۸ یہو یکین نے تین مہینے بادشاہت کی مگر ۲تواریخ ۳۹/۹ میں تین ماہ دس روز سلطنت کی۔

۴۱۔ ۲سلاطین ۲۵/۱۹ پانچ آدمی جو بادشاہ کا منہ دیکھتے تھے پکڑے مگر یرمیاہ ۵۲/۲۵ میں ہے۔ بادشاہ کے مصاحبوں میں سے سات شخصوں کو پکڑا گیا۔

۴۲۔ زبور ۹۲/۱۲ صادق کھجور کے درخت کی مانند لہلہائے گا مگر یسعیاہ ۵۱/۱ میں ہے کہ راستباز ہلاک ہوتا ہے۔

۴۳۔ امثال ۱۲/۲۱ صادق پر کوئی بڑا حادثہ نہ پڑے گا
مگر عبرانیوں ۱۲/۶ خداوند جسے پیار کرتا ہے اسے تنبیہ کرتا ہے اور جس کو بیٹا بنا لیتا ہے اس کو کوڑے بھی لگاتا ہے۔

۴۴۔ ۵۵ زبور آیت ۲۳۔ خونی اور دغا باز لوگ اپنی آدھی عمر کو نہ پہنچیں گے مگر ایوب۲۱/۹,۷ میں شریروں کی عمر زیادہ بتلائی ہے۔

۴۵۔ زبور ۷۳/۱۲ دیکھو یہ شریر جو سدا اقبال مند رہتے ہیں وہ اپنی دولت بڑھاتے جاتے ہیں مگر ایوب ۵،۱۸/۹ میں ہے۔ہاں شریر کا چراغ ضرور بجھایا جائے گا۔

۴۶۔ امثال ۲۰/۱مَے یعنی شراب مسخرا بناتی اور مست بنانے والی ہے۔ نیز امثال۳۱،۲۳/۳۲
مگر استثنا ۱۴/۲۶ میں ہے۔جس چیز کو تیرا جی چاہے مول لے ۔مَے ہو یا مسکر یا اور کوئی چیز۔

۴۷۔ ۲ سموئیل۶/۲۳۔ساؤل کی بیٹی میکل مرتے دم تک بے اولاد رہی مگر ۲سموئیل۲۱/۸ میں ہے۔ میکل بنت ساؤل کے پانچ لڑکے۔

۴۸۔ یوحنا ۸/۱۴ یسوع نے کہا اگر میں اپنی گواہی دیتا ہوں تو بھی میری گواہی سچ ہے مگر یوحنا ۵/۳۱ اگر میں اپنی گواہی آپ دوں تو میری گواہی حق نہیں۔

۴۹۔ یسوع ملعون (گلیتوں۳/۱۳) ملعون نہیں ۱۔کُر نتھیوں ۱۲ باب آیت۳۔

۵۰۔ متی ۲/۲۳ تاکہ جونبیوں کی معرفت کہا گیا تھا وہ پورا ہو کہ وہ ناصری کہلائے گامگر عہد قدیم کے کسی صحیفہ میں یہ پیشگوئی نہیں ملتی۔یا تو یہ ماننا پڑے گا کہ پہلے صحیفوں میں یہ پیشگوئی موجود تھی مگر بعد میں نکال دی گئی۔ یا یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ متی میں غلط بیانی کی گئی ہے۔دونوں صورتوں میں سے کوئی بھی صورت ہو بائیبل کا پایۂ اعتبار سے گرنا ثابت ہے۔

من نہ گویم کہ ایں مکن آں کن مصلحت بین و کار آساں کن

۵۱۔ اور اس وقت جو یرمیاہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پورا ہوا کہ انہوں نے اس کی قیمت کے وہ تیس روپے لے لئے (متی۲۷/۹) حالانکہ یہ یرمیاہ کی معرفت نہیں کہا گیا تھا بلکہ زکریا نبی کی معرفت کہا گیا تھا۔ (دیکھو زکریا ۱۲،۱۱/۱۳)

۵۲۔ یہودا اسکریوطی نے جاکر اپنے آپ کو پھانسی دی۔ (متی ۲۷/۵) لیکن اعمال ۱/۱۸۔ ’’وہ سر کے بل گرا۔اس کا پیٹ پھٹ گیا اور ساری انتڑیاں نکل پڑیں۔‘‘

۵۳۔ ایک سردار (یائر نامی)نے آکر کہا کہ میری بیٹی مر چکی ہے۔(متی۹/۱۸) لیکن لوقا۸/۴۲ و مرقس ۵/۲۳ میں ہے کہ ’’میری بیٹی مرنے کو ہے تُو چل تاکہ وہ نہ مرے‘‘۔

خلاف عقل و مشاہدات امور

۱۔ خدا پچھتایا۔ پیدائش ۶/۶ علیمِ کُل۔پھر پچھتایا خلاف عقل ہے۔

۲۔ خرگوش جگالی کرتا ہے (احبار ۱۱/۶) خلاف مشاہدہ ہے۔

۳۔ یربوع جنگلی چوہا جگالی کرتا ہے۔ استثنا ۱۴/۷

۴۔ باپ سے بیٹا دو سال بڑا۔یہود رام بادشاہ کا باپ چالیس سال کی عمر میں مرا۔ ۲۔تواریخ ۲۱/۵۔ تو اس کا بیٹا ۴۲ سال کی عمر میں تخت پر بیٹھا۔۲۔ تواریخ ۱،۲۲/۲۔
 
Top