• السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اس فورم کا مقصد باہم گفت و شنید کا دروازہ کھول کر مزہبی مخالفت کو احسن طریق سے سلجھانے کی ایک مخلص کوشش ہے ۔ اللہ ہم سب کو ھدایت دے اور تا حیات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع بنائے رکھے ۔ آمین
  • [IMG]
  • السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مہربانی فرما کر اخلاق حسنہ کا مظاہرہ فرمائیں۔ اگر ایک فریق دوسرے کو گمراہ سمجھتا ہے تو اس کو احسن طریقے سے سمجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔ جزاک اللہ

اعتراض سوم:۔ اگر کوئی خدا ہوتا تو دنیا میں یہ تفرقہ نہ ہوتا ۔کوئی غریب ہے کوئی امیروغیرہ

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
اعتراض سوم:۔ اگر کوئی خدا ہوتا تو دنیا میں یہ تفرقہ نہ ہوتا ۔کوئی غریب ہے کوئی امیر۔کوئی مریض اور کوئی تندرست۔کوئی کمزور اور کوئی طاقتور۔

جواب اوّل:۔ یہ اعتراض تو ایسا ہے جیسا کہیں کہ ہندوستان یا پاکستان کا کوئی حاکم نہیں کیونکہ یہاں تفرقہ ہے۔کوئی ڈپٹی کمشنر ہے کوئی گورنر۔

جواب دوم:۔ اﷲ تعالیٰ نے چاند،سورج،ہوا،پانی وغیرہ سب کو یکساں طور پر دئیے ہیں پھر ترقی کرنے کے اصول اور قوانین مقرر کر دئیے ہیں۔ایک شخص ان قانونوں پر عمل کر کے ترقی کر جاتا ہے۔ دوسرا شخص غفلت سے کام لے کر ان قواعد پر عمل پیرا نہیں ہوتااور اس طور پر ترقی کرنے سے محروم رہ جاتا ہے۔جیسا کہ گورنمنٹ نے سکول اور کالج کھولے ہیں بعض ان کے ذریعہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن بعض ان کے قواعد پر پوری طرح عمل نہ کر کے علم سے بے بہرہ رہ جاتے ہیں۔

جواب سوم:۔ دنیا میں ہم دیکھتے ہیں کہ ایک افسر کے ماتحت کئی مختلف ملازم ہوتے ہیں ۔کوئی اعلیٰ کوئی ادنیٰ ،کوئی باورچی اور کوئی باغ کا مالی اسی طرح اس کے اصطبل میں مختلف قسم کے گھوڑے اور جانور ہوتے ہیں مگر اس اختلاف سے افسر کی ہستی کا انکار نہیں ہوسکتا۔
 
Top