• السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اس فورم کا مقصد باہم گفت و شنید کا دروازہ کھول کر مزہبی مخالفت کو احسن طریق سے سلجھانے کی ایک مخلص کوشش ہے ۔ اللہ ہم سب کو ھدایت دے اور تا حیات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع بنائے رکھے ۔ آمین
  • [IMG]
  • السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مہربانی فرما کر اخلاق حسنہ کا مظاہرہ فرمائیں۔ اگر ایک فریق دوسرے کو گمراہ سمجھتا ہے تو اس کو احسن طریقے سے سمجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔ جزاک اللہ

یسو ع خدا نہیں ۔ حواری خدا کی عبادت کرتے تھے

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
حواری خدا کی عبادت کرتے تھے

۱۔ ’’ہم جو خدا کی روح سے خدا کی عبادت کرتے ہیں اور یسوع مسیح پر فخر کرتے ہیں۔‘‘ (فلپیوں ۳/۳)

۲۔ ’’مگر سچے پرستار روح اور راستی سے باپ کی پرستش کرتے ہیں۔‘‘ (یوحنا ۲۳،۴/۲۴)

۳۔ حواریوں کا ایمان مسیح کا باپ سے کمتر ہونے پر بہت صاف تھا۔ چنانچہ پولوس کا کلام شرک سمجھا۔ ’’تم مسیح کے ہو۔ مسیح خدا کا ہے۔‘‘ ’’ہر ایک مرد کا سر مسیح ہے اور مسیح کا سر خدا ہے۔‘‘ (۱۔کرنتھیوں:۳/۲۳) (۱۔ کرنتھیوں: ۱۱/۳)

۴۔ حواری سوائے باپ کے کسی کو خدا نہ کہتے تھے۔

’’ہمارا ایک خدا ہے جو باپ ہے۔‘‘ (۱۔کرنتھیوں۶،۴؍۸)

۵۔ اس اکیلے خدا کی تعریف۔ وہ مبارک اور اکیلا حاکم۔ بادشاہوں کا بادشاہ اور خداوندوں کا خدا ہے۔ فقط اسی کو ہے۔ وہ اس نور میں رہتا ہے جس تک کوئی نہیں پہنچ سکتا۔ اور اسے کسی انسان نے نہ دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے۔ اس کی عزت اور سلطنت ابد تک رہے۔ (۱۔ تیمتھیس ۱۵،۶/۱۶)
 
Top